سندھ ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ کے نتائج میں مبینہ بے قاعدگیوں کے خلاف سماعت کے دوران آغا خان بورڈ اور آئی بی اے سے مشاورت کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں میڈیکل کالجز میں داخلے کے ٹیسٹ کے نتائج میں مبینہ بے قاعدگیوں کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے سندھ بھر کی تمام میڈیکل یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز سمیت چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری صحت، سیکریٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹیز کو طلب کر لیا۔
عدالت نے صدر پی ایم سی ڈاکٹر رضوان تاج کو بھی پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ موجودہ انٹری ٹیسٹ کے میکنزم سے طلبہ اور والدین پر دباؤ ہوتا ہے، ایسے میکنزم کی وجہ سے لوگوں کو کرپشن اور غیر قانونی سرگرمیوں کا موقع مل رہا ہے۔
عدالت نے آغا خان بورڈ اور آئی بی اے سے مشاورت کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ کی شفافیت کے لیے آغا خان بورڈ اور آئی بی اے حکام سے ماہرانہ رائے طلب کی جائے، ان سے مشاورت کی جائے کہ کیا وہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ لے سکتے ہیں؟
عدالت نے درخواست گزار سے 190 نمبرز لینے والے طلباء کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔