امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ ایران کے ایٹمی اثاثوں پر اسرائیلی حملے کی حمایت نہیں کرتے۔
واضح رہے کہ یہ بیان ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کے بعد سامنے آیا۔
ایران کا کہنا تھا کہ یہ حملے حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ، حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ اور ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل عباس نیلفروشان کی شہادت کے جواب میں کیے گئے تھے۔
ایران نے یہ میزائل حملے اس وقت کیے جب اسرائیل نے جنوبی لبنان میں زمینی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔ اسرائیل نے حزب اللّٰہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کےلیے لبنان میں داخل ہونے کا فیصلہ کیا تھا، جسے ایران کی حمایت حاصل ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے شمالی کیرولائنا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایران کے ایٹمی مراکز پر اسرائیلی حملے کی حمایت نہیں کریں گے۔
جب ایک صحافی نے ان سے پوچھا کہ "کیا آپ ایران کے ایٹمی مراکز پر اسرائیل کے حملے کی حمایت کریں گے؟” تو بائیڈن نے صاف الفاظ میں کہا "میرا جواب ہے نہیں”۔
بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے جی 7 ممالک کے رہنماؤں سے مشاورت کی ہے اور سب متفق ہیں کہ اسرائیل کو جواب دینے کا حق حاصل ہے لیکن یہ ردعمل متناسب ہونا چاہیے۔