فلسطینی رہنما کا کہنا ہے کہ حماس کے سیاسی رہنما یحییٰ سنوار نے زندگی کے آخری لمحات میں دنیا کو نیتن یاہو کی ناکامی کی تصویر دکھا دی۔
عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی قومی تحریک کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ برغوثی نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم "فتح کی تصویر” چاہتا تھا، مگر یحییٰ سنوار نے اپنی زندگی کے آخری لمحے میں "دنیا کو نیتن یاہو کی ناکامی کی تصویر دی۔”
اپنے بیان میں فلسطینی رہنما نے کہا کہ اسرائیل نے سنوار کے بارے میں جو تمام جھوٹ پھیلائے تھے وہ بےنقاب ہو گئے ہیں، کہ وہ شہریوں کے پیچھے چھپ رہا تھا، انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا تھا، یہ جھوٹ ثابت ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا یہ جھوٹ بھی ثابت ہو گیا کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کے پیچھے چھپ رہا تھا اور یہ دعویٰ بھی جھوٹا ثابت ہوا کہ وہ بھاگ رہا تھا اور سرنگوں میں چھپا ہوا تھا۔
برغوثی نے الجزیرہ کو بتایا کہ یحییٰ سنوار رفح میں اسرائیلی فوج سے لڑرہے تھے، سنوار نے ناصرف اپنے بارے میں بلکہ مجموعی طور پر حالات کے بارے میں اسرائیلی پروپیگنڈے کو غلط ثابت کیا۔
یاد رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے سیاسی سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس کے نائب سربراہ خلیل الحیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ یحییٰ سنوار نے اسرائیلی فورسز سے بہادری کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
خلیل الحیہ نے کہا کہ یحییٰ سنوار کی شہادت سے فلسطینی مزاحمتی تحریک نے مزید جوش پکڑ لیا ہے، یحییٰ سنوار کی شہادت غاصب اسرائیل کےلیے تباہی کا پیغام ثابت ہوگی۔
گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ غزہ پٹی کے جبالیہ کیمپ میں حملے کے ایک فلسطینی کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا، شبہ ہے کہ اسکول حملے میں ملی لاش یحییٰ سنوار کی ہے۔
اسرائیلی ذرائع کا کہنا تھا کہ حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت جنوبی غزہ میں رفح علاقہ میں بم باری میں ہوئی، اسرائیلی فوج نے بمباری میں شہید مشتبہ لاش کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا تھا جو مثبت آیا، مکمل تصدیق کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کو یورپی ملک بھیجا گیا۔
یاد رہے کہ 31 جولائی 2024 کو ایران میں ایک حملے میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد یحییٰ سنوار کو حماس کا نیا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔