پیپلز پارٹی کے رہنما عاجز دھامرا کا کہنا ہے کہ وکلاء نے 26 ویں ترمیم کی حمایت کی ہے، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اس آئینی ترمیم کی مخالفت میں ووٹ نہیں آیا۔
عاجز دھامرا نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایک بڑا شور تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم منظور ہوئی، بڑی چہ میگوئیاں تھی کہ پارلیمنٹ کیا کر رہی ہے، پارلیمنٹ اپنا کام کر رہی تھی اس کے کام سے تکلیف کس کو ہوتی ہے؟
اُنہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہوتی ہے، جب بھی آئین بنانے کی بات ہوتی ہے تو پیپلز پارٹی ہراول دستے کا کام کرتی ہے۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے آئین کی شکل میں ملک کو لباس پہنایا تھا، جب آئین پر قدغن لگائی گئی تھی تب بھی پی پی نے کردار ادا کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم پر 10 ماہ تک کام ہوتا رہا، بلاول بھٹو نے ایک بار پھر تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر بٹھایا، بلاول نے مولانا فضل الرحمٰن کو اعتماد میں لیا، ملک کی بدترین غیر سیاسی جماعت کو بھی موقع فراہم کیا گیا۔
عاجز دھامرا نے کہا کہ 27 ویں ترمیم پر اس وقت کوئی بحث نہیں لیکن 27 ویں ترمیم پر کوئی پابندی بھی نہیں ہے۔