اسپین میں پولیس نے گوگل میپ تصویر کی مدد سے 1 سال قبل لاپتہ ہونے والے شخص کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اسپین کی پولیس نے لاپتہ ہونے والے ایک شخص کے کیس کو گوگل میپ کی مدد سے حل کرتے ہوئے ایک خاتون اور مرد کو اس شخص کی گمشدگی اور ہلاکت کے سلسلے میں حراست میں لے لیا۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ شخص کی گمشدگی کی اطلاع نومبر 2023 میں اس کے ایک رشتہ دار نے دی تھی، اطلاع دینے والے رشتہ دار نے مشکوک پیغامات موصول ہونے کے بعد پولیس سے رابطہ کیا۔
ان پیغامات میں گمشدہ شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ کسی نئی جگہ منتقل ہو رہا ہے، کیونکہ اسے ایک نیا ساتھی مل چکا ہے اور وہ اپنا فون بھی بند کر رہا ہے۔
تحقیقات کے دوران پولیس نے اسپین کے صوبے سوریا کے ایک علاقے تاجیوکو کے گاؤں کی ایک گوگل میپ پر تصویر تلاش کی، یہ تصویر اکتوبر 2023 میں لی گئی تھی، جس میں ایک سرخ گاڑی کی ڈگی میں کپڑے میں لپٹی ہوئی کسی بڑی سی چیز کو دکھایا گیا تھا، جو ممکنہ طور پر گمشدہ شخص کی لاش بھی ہوسکتی ہے۔
مزید تحقیقات کے دوران علم ہوا کہ گوگل میپ نے اس گاؤں کی اس سے قبل آخری بار تصاویر نومبر 2009 میں اپ ڈیٹ کی تھیں، جس کی مدد سے پولیس خاتون اور مرد کو پکڑنے میں کامیاب ہوئی۔
پولیس نے 12 نومبر کو گمشدہ شخص کی سابق گرل فرینڈ اور اس کے ساتھ ایک اور شخص کو گرفتار کرلیا جو خاتون کے ساتھ کافی عرصے سے رابطے میں تھا، جنہیں مشتبہ طور پر گمشدہ شخص کی موت کا ذمہ دار سمجھا جارہا ہے۔
بعد ازاں پولیس نے 11 دسمبر کو گاؤں کے قبرستان سے ایک خراب حالت میں انسانی دھڑ ملا، جو ممکنہ طور پر متاثرہ شخص کا ہو سکتا ہے، مگر اس کی شناخت ہونا ابھی باقی ہے۔
اس حوالے سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے تاکہ اس کیس کے تمام پہلوؤں کو بے نقاب کیا جا سکے تاہم گوگل میپس کی تصویر نے اس کیس میں اہم ثبوت کے طور پر کام کیا ہے، جو ایک غیر معمولی پیش رفت ہے۔