حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔
مذاکرات قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی زیرِ صدارت ہو رہے ہیں۔
تلاوت کلام پاک کے بعد کمیٹی ارکان کی جانب سے ملک و قوم کی بہتری اور مذاکرات کی کامیابی کے لیے دعا کی گئی۔
حکومتی کمیٹی میں نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار، عرفان صدیقی، رانا ثناء اللّٰہ، نوید قمر، راجہ پرویز اشرف، فاروق ستار موجود ہیں۔
مذاکرات میں اپوزیشن کے اسد قیصر، حامد رضا اور علامہ ناصر عباس موجود ہیں۔
اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ آج تو ہم ایک ہی طرف دیکھ رہے ہیں، دوسری طرف بالکل نہیں دیکھ رہے۔
عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ ایک طرف یہ ہے کہ ہم مذاکرات میں جا رہے ہیں، ہم مذاکرات میں کھلے دل و دماغ اور اچھی توقعات کے ساتھ جا رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ان شاء اللّٰہ اُمید ہے کہ اس کے اچھے نتائج نکلیں گے۔
ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے: اسد قیصر
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ہمارے دو تین سینئر لوگ آج دستیاب نہیں ہیں، آج ہماری ابتدائی میٹنگ ہے، ایجنڈا سامنے رکھا ہے۔
اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ہمارے قیدیوں کی رہائی کی بات ہو گی، 26 نومبر کے واقعے کی جوڈیشل انکوائری ہو، امن و امان کی صورت حال اور معاشی چیلنجز کی بات ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ملک اس طرح نہیں چلے گا، ملک انارکی کی طرف بڑھ رہا ہے، ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔