اپوزیشن اتحاد کی کمیٹی کے رکن علامہ راجا ناصر عباس نے کہا ہے کہ 26 نومبر کو جو کچھ ہوا وہ سب نے دیکھا، پاکستان بدترین بحران سے گزر رہا ہے، ملک میں سیاسی اور امن و امان کا بحران ہے۔
سب تک نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران علامہ راجا ناصر عباس نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری ہے، انسانی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے، 26 نومبر کو جوکچھ ہوا وہ سب نے دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے حب الوطنی کا ثبوت دیتے ہوئے مذاکرات کی کمیٹی بنائی، عمر ایوب پشاور ہائیکورٹ میں تھے، سلمان اکرم راجا بھی عدالت میں مصروف تھے۔
اپوزیشن اتحاد کمیٹی کے رکن نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سےمذاکراتی کمیٹی بنانے میں تاخیر ہوئی، بانی پی ٹی آئی نے تو پہلے سے ہی مذاکراتی ٹیم بنا دی تھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ضروری ہے پی ٹی آئی کی کمیٹی کی ملاقات بانی پی ٹی آئی سے کرائی جائے، عموماً مذاکرات کےلیے حکومت ٹیم بناتی ہے، یہاں برعکس ہوا ہے، یہاں بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی بنائی۔
علامہ راجا ناصر عباس نے کہا کہ کھلے دل کے ساتھ چیزوں کو دیکھیں اور ملک کو بحران سے نکالیں، اگر کمیٹی کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تک رسائی دی گئی تو یہ خوش آئند ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کیا عرفان صدیقی نواز شریف سے ملے بغیر کچھ کرسکتے ہیں؟ مذاکرات راستے نکالنے اور آگے بڑھنے کےلیے ہوتے ہیں، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری دہشت گرد نہیں ہیں۔
اپوزیشن اتحاد کی کمیٹی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے آج کی میٹنگ میں بہت پازیٹو چیزیں تھیں، ایم این ایز، ایم پی ایز کے گھروں میں گھسا جاتا ہے، یہ سب ختم ہونا چاہیے۔