چیئرمین وزیرِاعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے بتایا ہے کہ نیشنل یوتھ کونسل کے لیے پوری دنیا سے درخواستیں موصول ہوئیں اور اس بار اوورسیز پاکستانی بچوں کو بھی نیشنل یوتھ کونسل میں شامل کیا گیا ہے۔
رانا مشہود احمد خان نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ پاکستان کی معیشت کے ساتھ ساتھ یوتھ پروگرام پر بھی کام ہو رہا ہے، گزشتہ 8 ماہ میں کھیل، تعلیم، موسمیاتی تبدیلی اور نوکریوں کے حوالے سے کامیابیاں حاصل کیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ نیشنل یوتھ کونسل شفافیت پر مبنی پروگرام ہے جس پر میرٹ پر فیصلے کیے گئے اور اس بار 100 بچے پاکستان سے اور 13 دنیا بھر سے نیشنل یوتھ کونسل کا حصہ بنے۔
چیئرمین وزیرِاعظم یوتھ پروگرام نے مزید کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ شہباز شریف ہمیشہ نوجوانوں کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ نیشنل یوتھ کونسل کا کام یوتھ کی مشکلات سے وزیرِ اعظم کو آگاہ کرنا ہے جس میں 49 لڑکے، 49 لڑکیاں اور 2 ٹرانس جینڈرز شامل ہیں۔
رانا مشہود نے بتایا کہ 26 جنوری کو نیشنل یوتھ کونسل اسلام آباد میں اکٹھی ہو گی اور 3 روزہ ٹریننگ سیشن میں شرکت کرے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ نیشنل یوتھ کونسل نوجوانوں کے لیے مثبت پلیٹ فارم ہے۔
چیئرمین وزیرِاعظم یوتھ پروگرام نے کہا کہ یہ بچے اب ہمیں گائیڈ کریں گے اور بتائیں گے کہ نوجوان کیا چاہتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان سے متعلق منفی تاثر پھیلایا جاتا ہے مگر اب یہ بچے پاکستان کی یوتھ کا اصل چہرہ دنیا کو دکھائیں گے۔
رانا مشہود نے مزید بتایا کہ مریم نواز پنجاب کی وزیرِاعلیٰ ہونے کے باوجود دیگر صوبوں کی یوتھ کے لیے بھی کام کر رہی ہیں اور بطور وزیرِ اعلیٰ شہباز شریف سے ایک قدم آگے بڑھی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ قائدِ اعظم گیمز اور یونیورسٹی اولمپیاڈ کے ذریعے مستقبل میں بڑے کھیلوں کے ایونٹس کی تیاری کر رہے ہیں، پاکستان میں اسپورٹس کلچر کی بحالی پر توجہ مرکوز ہے۔
چیئرمین وزیرِاعظم یوتھ پروگرام نے کہا کہ شہباز شریف کا ویژن ہمیشہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کا رہا ہے، 6 ماہ میں عمل مکمل ہو گیا اور ہر ایک بچے کو میرٹ پر لایا گیا۔