پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم کے متعلق ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی چاہتی ہے کہ وہ 26 دسمبر سے سپر اسپورٹس پارک سینچوریں میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ کی ٹیم کا حصہ ہوں۔
یاد رہے دائیں ہاتھ کے بیٹر ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی مسلسل خراب کارکردگی کے سبب اس سال اکتوبر میں ملتان میں انگلینڈ کے مقابلے پر پہلے ٹیسٹ کے بعد اگلے دو ٹیسٹ کی ٹیم کا حصہ نہیں تھے، تاہم اب ٹیم مینجمنٹ نے بابر اعظم جنہیں ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے 4 ہزار رنز مکمل کرنے کے لیے محض 3 رنز درکار ہیں، انہیں جنوبی افریقا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی ٹیم کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے لیے آؤٹ آف فارم اوپنر عبداللّٰہ شفیق جو جنوبی افریقا کے خلاف 3 ون ڈے میچو ں میں مسلسل 3 مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے، اب انہیں ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ان کی جگہ کپتان شان مسعود صائم ایوب کے کے ساتھ پاکستان ٹیم کی اننگز کا آغاز کریں گے۔
38 ٹیسٹ کھیلنے والے بائیں ہاتھ کے اوپنر شان مسعود اس وقت ٹیسٹ ٹیم میں نمبر 3 پوزیشن پر بیٹنگ کرتے ہیں، البتہ اوپنر کھیلنا ان کے لیے نیا تجربہ نہیں ہوگا، اکتوبر 2013ء میں جنوبی افریقا کے خلاف ابوظبی میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے شان مسعود نے بطور اوپنر ہی اپنا کیریئر شروع کیا تھا۔
شان مسعود نے 72 اننگز میں 46 بار اپنے کیریئر میں اننگز کا آغاز کیا ہے اور ٹیسٹ کرکٹ میں انہوں نے 5 سے 4 سینچریاں بطور اوپنر ہی اسکور کر رکھی ہیں۔
دوسری طرف سابق ٹیسٹ کپتان بابر اعظم جنہوں نے جنوبی افریقا کے خلاف 3 ون ڈے میچوں میں 2 نصف سینچریوں کے ساتھ 148 رنز اسکور کیے ہیں، وہ ٹیسٹ ٹیم میں ڈراپ ہونے کے بعد ایک ایسے وقت میں واپسی کر رہے ہیں، جب وہ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی فارم کے حصول میں کوشاں ہیں۔
واضح رہے بابر اعظم جنہوں نے 55 ٹیسٹ میچوں میں 54.46 کی اوسط سے 3997 رنز 9 سینچریوں کی مدد سے بنا رکھے ہیں۔
دسمبر 2022ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف نیشنل اسٹیڈیم کراچی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 161 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد سے مشکلات سے دوچار ہیں، کیونکہ اس کے بعد سے انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں جو 18 اننگز کھیلی ہیں، وہاں 366 رنز میں وہ کوئی بھی نصف سینچری اسکور نہیں کر سکے اور ان کا بہترین اسکور دسمبر 2023ء میں میلبورن ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے خلاف دوسری اننگز میں 41 رنز رہا ہے۔