پشاور ہائی کورٹ نے سابق صدر، ڈاکٹر عارف علوی کی راہداری ضمانت منظور کر لی۔
سابق صدر عارف علوی کی راہداری ضمانت کی درخواستوں پر پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور نے سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار عارف علوی سابق صدر ہیں، ان کے خلاف اسلام آباد میں مقدمات درج ہیں، درخواست گزار کے خلاف 10 مقدمات درج ہیں۔
جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا کہ عارف علوی صاحب آپ ضمانت کے لیے یہاں آئے ہیں؟
اس پر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ جی میں ضمانت کے لیے آیا ہوں، پہلے مجھ پر اسلحہ سپلائی کرنے کا ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا، حکومت کے مطابق میں دہشت گرد ہوں۔
جسٹس اعجاز انور نے عارف علوی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے۔
بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے عارف علوی کی 14 فروری تک راہداری ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔