سابق نگراں وزیراعظم اور صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہر طبقہ ایک دوسرے کو غلط تصور کررہا ہے، یہی وہ بڑا چیلنج ہے جو میرے سامنے آیا ہے۔
سیالکوٹ میں صنعت کاروں سے خطاب میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ صنعت کاروں کو بطور ولن تصور کیا جاتا ہے لیکن جب ان کو قریب سے دیکھا تو میرے لیے یہ ہیرو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں سیالکوٹ اہم کردار ادا کر رہا ہے، سب سے بڑا چیلنج جو میرے سامنے آیا ہے کہ ہر طبقہ ایک دوسرے کو غلط تصور کررہا ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ اگر یہ نہ ہوں تو لوگ غربت کی چکی میں پسیں گے، سب سے اہم یہ ہے کہ صنعت کاروں کو ہم نے احترام دینا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دور میں ایف بی آر کی ریفارمز پر بات کی، یہ ہمیں سمجھ آگئی کے ٹیکس نیٹ میں ریفارمز کی اشد ضرورت ہے۔
سابق نگراں وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ آئی پی پیز کے حوالے سے جو گوہر اعجاز صاحب نے اقدام لیے وہ سب کے سامنے ہیں، آئی پی پیز میں ہم نے بھوک کو زہر سے مٹانے کا کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکسیشن اور صنعت کی بہتری کے حوالے سے ڈیٹا کلیکشن کریں گے، اس میں یونیورسٹی کے طلبا سے کام لیں گے۔