بھارت کے میگا اسٹار امیتابھ بچن کو ہندی فلم انڈسٹری میں ایک لیجنڈ مانا جاتا ہے۔ وہ 54 سال سے فلم انڈسٹری میں فعال ہیں اور بالی ووڈ کے شہنشاہ کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
امیتابھ بچن نے 1969 میں فلم ’سات ہندوستانی‘ سے اپنا فلمی کیریئر شروع کیا تھا۔ یہ فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوئی اور فلاپ قرار دی گئی۔ اس کے بعد انہیں کئی ناکام فلموں کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے انہوں نے اداکاری چھوڑ کر اپنے آبائی شہر الہٰ آباد واپس جانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن پھر فلم ’زنجیر‘ نے ان کی زندگی بدل دی۔
11 مئی 1973 کو ریلیز ہونے والی یہ فلم ہندوستان سمیت دیگر ملکوں میں بھی سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ 90 لاکھ روپے کے بجٹ میں بننے والی اس فلم نے ہندوستان میں 6 کروڑ روپے کمائے اور دنیا بھر میں اس کی کل آمدنی 17.46 کروڑ روپے رہی۔
’زنجیر‘ میں امیتابھ بچن کے ساتھ پران، جیا بچن، اجیت خان سمیت شاندار کاسٹ شامل تھی۔ تاہم یہاں دلچسپ بات یہ تھے کہ بالی ووڈ کے بگ بی امیتابھ اس فلم کےلیے فلم سازوں کی پہلی پسند نہ تھے۔
میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ یہ پروجیکٹ پہلے دھرمیندر اور ممتاز کے ساتھ شروع کیا گیا تھا لیکن دھرمیندر کی مصروفیت کی وجہ سے بات آگے نہ بڑھ سکی۔ اس کے بعد فلم کےلیے دیو آنند، راج کمار، دلیپ کمار اور راجیش کھنہ کو پیشکش کی گئی لیکن انہوں نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر فلم ٹھکرادی۔
آخر کار مشہور رائٹر جوڑی سلیم۔جاوید میں سے سلیم خان نے امیتابھ بچن کا نام تجویز کیا اور انہیں اس ایکشن ڈرامہ کےلیے حتمی طور پر منتخب کر لیا گیا۔
فلم سے متعلق ایک اور دلچسپ معاملہ یہ ہوا کہ ممتاز، جو امیتابھ کے ساتھ اس فلم میں کام کرنے والی تھیں، نے کیریئر کے بجائے شادی کو ترجیح دی اور فلم سے دستبردار ہوگئیں۔
بعدازاں اس فلم کےلیے ہیروئن کے کردار کےلیے جیا بھادری (اب جیا بچن) کو کاسٹ کیا گیا اور انہوں نے صرف امیتابھ کےلیے فلم میں کام کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
’زنجیر‘ کی کامیابی نے امیتابھ بچن کو انڈسٹری کا سپر اسٹار بنادیا جس کے بعد انہیں ’اینگری ینگ مین‘ کے طور پر شہرت ملی۔
اس کے بعد امیتابھ نے ’نمک حرام‘، ’ابھیمان‘، ’شعلے‘، ’کبھی کبھی‘، ’دیوار‘ اور ’امر اکبر انتھونی‘ جیسی کامیاب فلموں میں کام کیا۔
واضح رہے کہ یہ فلم زنجیر ہی تھی جس نے انہیں انڈسٹری کا بڑا ستارہ بنا دیا اور آگے چل کر وہ بالی ووڈ کے شہنشاہ کہلائے۔