وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے امریکی کانگریس کی سماعتوں کا جعلی ڈراما بنا کر پیش کر رہے ہیں، پاکستان اور امریکا کے تعلقات بالکل ٹھیک ہیں، کچھ نہیں ہونے جا رہا۔
سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ کل 190 ملین پاؤنڈ کی سماعت ہے۔ نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستان کو رقم بھجوائی، لیکن اس شخص نے بند لفافے میں کام کر دیا، اس کے عوض رقبہ لیا گیا اور القادر ٹرسٹ بنا دیا گیا، وہ یونیورسٹی ہے یا نہیں، میں میڈیا کو کہوں گا خود اس کی انویسٹیگیشن کریں، ان سارے حقائق پر کل عدالت نے اس پر فیصلہ دینا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ امید کی جاتی ہے کہ کل کوئی فیصلہ سنایا جائے گا، امید کی جاتی ہے کہ کل انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے، ماضی میں حکمرانوں پر الزامات لگتے رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی حکومت میں جو ہوا اس کی مثال نہیں ملتی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ امریکا میں انہوں نے نئے ڈرامے شروع کیے ہوئے ہیں، حکومتی سطح پر کہیں نہیں رابطہ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو ریلیف دیا جائے، یہ وہی ملک ہے جس سے متعلق انہوں نے کہا تھا کہ غلامی نامنظور، اب ان کے سامنے لیٹ گئے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آپ نے علیمہ خان کی گفتگو سنی، ان کی لیڈر شپ کہتی ہے کہ یہ اندر رہیں۔ اربوں روپے وکلاء کو ادا کیے جا چکے ہیں، بیگم بہنیں، لیڈران چاہتے ہیں کہ اس پارٹی کو سیاسی طور پر کیش کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بڑا ثبوت یہ ہے کہ بانی سنگجانی پر رضامند تھے، لیکن بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کا کہا، یہ لوگ وہاں سے بھاگے کیسے؟ سب کو علم ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ انہوں نے جتنی بھی گفتگو کی 35 پنکچر سے لےکر اب تک اسکا کوئی ثبوت نہیں۔