بالی ووڈ کی سینئر اداکارہ و بھارتی سیاستدان جیا بچن نے ماضی میں اپنے ایک انٹرویو میں بالی ووڈ کنگ سے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ میرے گھر پر ہوتے تو میں اُنہیں تھپڑ مار دیتی۔
دراصل جیا بچن شاہ رخ خان سے اپنی بہو ایشوریا رائے کی وجہ سے خفا ہوئی تھیں۔
شاہ رخ خان اور ایشوریا رائے نے ناصرف انفرادی طور پر بھارتی فلم انڈسٹری میں اپنا منفرد مقام بنایا بلکہ فلم ’جوش‘، ’محبتیں‘، ’دیوداس‘ اور ’شکتی: دی پاور‘ جیسی فلموں میں ایک ساتھ جلوہ گر ہو کر شائقین کے دل جیتے لیکن 2000ء کی دہائی کے آغاز میں ان دونوں اداکاروں کے تعلقات خراب ہو گئے تھے جس کی وجہ آج تک سامنے نہیں آئی ہے۔
ان دونوں نے تعلقات خراب ہونے کے بعد ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنا بھی چھوڑ دیا یہاں تک کہ دنوں نے ذاتی طور پر بھی ایک دوسرے سے دوری اختیار کر لی تھی۔
ایشوریا رائے نے اپنے ایک انٹرویو میں یہ انکشاف کیا تھا کہ انہیں شاہ رخ خان کی وجہ سے 5 فلموں سے نکال دیا گیا تھا، جن میں فلم ’چلتے چلتے‘ اور ’ویر زارا‘ بھی شامل ہیں تاہم اس معاملے پر شاہ رخ خان نے بعد میں ایشوریا رائے سے معافی مانگ کر معاملہ سلجھا لیا تھا۔
جب اس بارے میں جیا بچن سے 2008ء میں ایک انٹرویو کے دوران یہ سوال کیا گیا کہ کیا آپ اب بھی شاہ رخ خان سے ناراض ہیں؟ تو اُنہوں نے جواب میں کہا کہ بالکل ناراض ہوں، مجھے ابھی تک شاہ رخ سے اس بارے میں بات کرنے کا موقع نہیں ملا مگر جلد ہی ان سے بات کروں گی اور اگر شاہ رخ میرے گھر آتے تو میں انہیں تھپڑ مار دیتی بالکل اسی طرح جیسے کہ اپنے بیٹے ابھیشیک کو مار سکتی ہوں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ شاہ رخ کے ساتھ میرا گہرا روحانی رشتہ ہے جو ان کے لیے میری ایک کمزوری ہے۔
جیا بچن نے اپنے بیٹے ابھیشیک بچن اور ایشوریا رائے کی شادی میں شاہ رخ خان کی عدم شرکت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ میں آپ کو بہت ایمانداری سے بتا رہی ہوں کہ اگر ممکن ہوتا تو میں شاہ رخ کو شادی میں مدعو کرنے کے لیے شادی کی تاریخ تبدیل کر دیتی۔