غزہ میں حماس کے رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے بعد نیا دور شروع ہوگا، اہل غزہ نے وعدہ سچ ثابت کیا۔
ڈاکٹر خلیل الحیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اہل غزہ نے صبر کیا اور تکالیف برداشت کیں، وہ سب کچھ جھیلا جو کسی اور نے نہ جھیلا۔
انہوں نے کہا کہ خوشی آپ کے عزم، جدوجہد، صبر، قربانیوں اور خدمات کا صلہ ملے گا، عظیم شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ ان تمام افراد کو سلام پیش کرتے ہیں جو اس عظیم اور مقدس لڑائی میں شریک ہوئے، شہید اسماعیل ہنیہ، شہید یحییٰ السنوار، شہید صالح العاروری کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللّٰہ کے مجاہدین نے القدس کی آزادی کے لیے سیکڑوں شہداء دیے، ان شہداء میں سید حسن نصر اللّٰہ اور ان کے ساتھی شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قابض افواج کے جنگی جرائم اور انسانیت دشمن اقدامات 467 دنوں تک جاری رہے، یہ تمام مجرم اپنے کیے کی سزا پائیں گے، چاہے اس میں وقت لگے، قابض افواج کبھی بھی ہمارے عوام اور مزاحمت کو شکست نہیں دے سکتی۔
واضح رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ 3 مراحلے پر مشتمل ہوگا، معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتوں پر مشتمل ہوگا۔
پہلے مرحلے کے دوران اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد کے اندر 700 میٹر تک خود کو محدود کرلے گی۔
جنگ بندی کے اس مرحلے میں اسرائیل تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا جن میں عمر قید کے 250 قیدی بھی شامل ہوں گے۔