بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ کچھ دیر بعد سنایا جائے گا۔
فیصلہ سنانے کے لیے روالپنڈی کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں۔
اس حوالے سے راولپنڈی پولیس نے لاء اینڈ آرڈر برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا ہے، اڈیالہ جیل کے اطراف کی نگرانی ایس پی صدر نیبل کھوکھر کریں گے۔
ایس ڈی پی او صدر دانیال رانا کو سیکیورٹی انچارج جبکہ ایس ایچ او صدر اعزاز عظیم سیکیورٹی انتظامات کے سب انچارج مقرر کیے گئے ہیں۔ ایس ایچ او تھانہ چونترہ ثاقب عباسی، انسپکٹر محمد سلیم انچارج چوکی اڈیالہ کے فرائض انجام دیں گے۔
اڈیالہ جیل کے اطراف میں 6 تھانوں کی اضافی نفری بھی تعینات کردی گئی ہے، ساتھ ہی سیکیورٹی امور کی نگرانی کے لیے ایلیٹ اور ڈولفن فورس بھی تعینات کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں انسپکٹر نسرین بتول کی زیرِ نگرانی سیکیورٹی امور کے لیےخواتین پولیس اہلکار بھی تعینات کی گئی ہیں جبکہ سیکیورٹی معاملات پر نظر رکھنے کے لیے سادہ کپڑوں میں نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔
190ملین پاؤنڈ ریفرنس کیا ہے؟
بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر الزام تھا کہ انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل ہونے سے قبل ’ایسٹ ریکوری یونٹ‘ کے سربراہ شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ معاہدہ کیا جسے اپنے اثر و رسوخ سے وفاقی کابینہ میں منظور بھی کروا لیا۔
پھر شہزاد اکبر نے 6 دسمبر 2019ء کو نیشنل کرائم ایجنسی کی رازداری ڈیڈ پر دستخط کیے جبکہ بشریٰ بی بی نے بانیٔ پی ٹی آئی کی غیر قانونی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا اور 24 مارچ 2021ء کو بطور ٹرسٹی القادر یونیورسٹی کی دستاویزات پر دستخط کر کے بانیٔ پی ٹی آئی کی مدد کی۔
بانیٔ پی ٹی آئی پر الزام تھا کہ انہوں نے خفیہ معاہدے کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کو حکومتِ پاکستان کا اثاثہ قرار دے کر سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ استعمال کیا۔
بشریٰ بی بی اور بانیٔ پی ٹی آئی نے اپنی خاص ساتھی فرحت شہزادی کے ذریعے موضع موہڑہ نور اسلام آباد میں 240 کنال اراضی حاصل کی اور پھر ذلفی بخاری کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے 458 کنال اراضی القادر یونیورسٹی کے لیے حاصل کی۔
اپریل 2019ء میں القادر یونیورسٹی کا کوئی وجود نہیں تھا۔
190ملین پاؤنڈ ریفرنس کی تفتیش و ٹرائل
واضح رہے کہ 190 ملین پاونڈ ریفرنس کا ٹرائل ایک سال تک اڈیالہ جیل میں جاری رہا۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ 18 دسمبر کو عدالت نے محفوظ کیا تھا۔
عدالت نے پہلے 23 دسمبر کو کیس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی تھی جس کے بعد عدالت نے فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ ملتوی کر کے 6 جنوری مقرر کی تھی۔
نیب نے 13 نومبر 2023 کو 190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی تھی اور 17 دن تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالا جیل میں تفتیش کی تھی۔
بعدازاں یکم دسمبر 2023ء کو نیب نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا تھا، ریفرنس فائل ہونے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے اڈیالا جیل میں تفتیش کی گئی تھی۔
عدالت نے 27 فروری 2024ء کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فردِ جرم عائد کی تھی۔ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں، نیب نے پہلے 59 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی تھی۔
اس ریفرنس میں کُل 35 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے، وکلاء صفائی نے تمام 35 گواہان پر جرح مکمل کی۔