کراچی (عبدالماجد بھٹی) پاکستانی ٹیسٹ اوپنر صائم ایوب کی انجری سنجیدہ نوعیت کی نہیں ہےجس کے لئے سرجری کی ضرورت ہووہ آپریشن کے بغیر فٹ ہوجائیں گے، اس کے باوجود وہ جنوری کے مہینے میں لندن میں رہ کر اپنا ری ہیب مکمل کریں گے۔تین قومی ٹورنامنٹ میں صائم ایوب کی شرکت کا کوئی امکان نہیں ہے۔جب پلاسٹر کٹے گا تو اس وقت پتہ چلے گا کہ ان کے فریکچر میں کتنی بہتری آئی ہے ۔پی سی بی جلد بازی میں ایک ٹورنامنٹ کھلاکر صائم ایوب کے کیریئر کو داؤ پر نہیں لگانا چاہتا۔انہیں میڈیکل پینل کے مشورے پر ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔اسٹنٹ کوچ اظہر محمود پاکستان آگئے ہیں لیکن صائم ایوب لندن ہی میں قیام کریں گے۔پی سی بی ترجمان نے جمعرات کو جنگ کو بتایا کہ اس ماہ وہ لندن میں میڈیکل پینل کی نگرانی میں رہیں گے اور ان کی نگرانی میں ری ہیب کریں گے۔ٹخنے کی چوٹ لگنے اور فریکچر کے بعد صائم کے پاؤں پر بوٹ چڑھا کر سپورٹ دی گئی تھی۔جب ان کا پاؤں بوٹ سے باہر آئے گا اور وہ پاؤں پر وزن ڈال سکیں گے اس وقت وہبرطانیہ سے پاکستان کے لئے سفر کریں گے ۔وہ پاکستان آکر اپنا ری ہیب مکمل کریں گے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کو امید ہے کہ صائم ایوب اگلے آئی سی سی چیمپنز ٹرافی تک فٹ ہوجائیں گے۔اس لئے چیمپنز ٹرافی کی ابتدائی فہرست میں ان کا نام شامل ہے لیکن ان کی میگا ایونٹ میں شرکت فٹنس سے مشروط ہے۔صائم کے پاوں کا پلاسٹر چھ ہفتے بعد کٹے گا۔ابتدائی فہرست میں صائم کا نام شامل ہے جبکہ گیارہ فروری کو حتمی فہرست آئی سی سی کو دی جائے گی۔