ایک عام زکام جو رائنو وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے، اس میں ناک بہنے اور کھانسی کے ساتھ ساتھ چھینکنے کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اس زکام کی علامات میں گلے میں خراش، سردی لگنا، اسہال اور متلی بھی شامل ہیں۔
اگر علامات میں بہتری نہ آئے، طبعیت مزید خراب ہونے کے ساتھ ساتھ آپ کا بلغم صاف سے پیلے یا سبز رنگ میں تبدیل ہو جائے یا پھر درج ذیل علامات ظاہر ہوں تو معالج سے فوری رابطہ ضروری ہے۔
101 بخار
جب زکام ہو تو بخار ہونا عام بات ہے لیکن تیز بخار عام نہیں ہے۔
اگر بخار مسلسل 101 ڈگری یا اس سے زائد ہو تو یہ اسٹریپ تھروٹ کی علامت ہو سکتا ہے۔
بیماری کے ابتدائی چند دنوں میں، اسٹریپ تھروٹ والے زیادہ تر لوگوں کو تیز بخار ہوتا ہے۔
کئی دنوں تک کم درجے کا بخار
یہ ضروری نہیں کہ ہر فرد کو تیز بخار ہو، اگر کسی کو مسلسل کم درجے کا بخار ہو تو یہ اس بات کی علامت ہو سکتا ہے کہ آپ کا جسم زکام سے زیادہ لڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مختلف علامات کا پیٹرن
الرجی اور زکام کی علامات مشترکہ ہوسکتی ہیں، تاہم ان میں ایک اہم فرق یہ ہے کہ الرجی میں بخار شامل نہیں ہو گا۔
مخصوص موسموں کے دوران الرجی بھی اکثر ایک پیٹرن کی پیروی کرتی ہے اور اگر کسی کو الرجی کی علامات مسلسل رہیں یا مزید خراب ہو جائیں تو یہ زکام کی علامت ہو سکتی ہے۔
جسم میں درد
جسم میں درد زکام کی وجہ سے ہو سکتا ہے، تاہم درد عام طور پر معمولی ہوتا ہے۔
اس کے بر عکس نزلے کی وجہ سے پٹھوں اور جسم میں محسوس ہونے والا درد بعض اوقات شدید بھی ہو سکتا ہے۔
سینے میں درد یا سانس لینے میں دشواری
کھانسی زکام کی ایک عام علامت ہے، اگر یہ سینے میں درد، سانس کی قلت اور گھرگھراہٹ کا سبب بنتی ہے تو یہ عام طور پر اتنی شدید نہیں ہوتی، یہ علامات برونکائٹس یا نمونیا کی ہو سکتی ہیں۔
برونکائٹس ان ٹیوبوں کی سوزش کو کہتے ہیں جو پھیپھڑوں (برونکیل ٹیوبوں) تک اور ہوا لے جاتی ہے جبکہ نمونیا پھیپھڑوں کی سوزش کو کہتے ہیں۔
کپکپی لگنا
بیکٹیریل یا وائرل انفیکشن کے آغاز پر جسم پر کپکپی طاری ہو سکتی ہے۔
جسم میں گرمی پیدا کرنے کے لیے، پٹھے تیزی سے سکڑتے ہیں اور جب جسم عام درجۂ حرارت پر ہوتا ہے تو یہ واپس اصل حالت میں آ جاتے ہیں۔
زکام کی ان تمام علامات کی صورت میں فوری طور پر اپنے معالج سے رجوع کرنا ضروری ہے۔