انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیٹی (آئی بی سی سی) نے گزشتہ برس کیمبرج انٹرنیشنل کے امتحانات میں ریاضی کا پرچہ آؤٹ ہونے والی تحقیقات اور سزائیں دینے پر آئی بی سی سی کو نظرانداز کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات، نتائج اور رپورٹ کی بنیاد پر کیے گئے اقدامات کی تفصیلات فوری طلب کرلی ہیں۔
آئی بی سی سی کے ڈائریکٹر عمار حسین گیلانی کی جانب سے کیمبرج انٹرنیشنل کی ملکی ڈائریکٹر عظمیٰ یوسف کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ آپ سے ریاضی کے 9709 پیپر کے مبینہ لیک ہونے کی مکمل تحقیقات کرنے کی درخواست کی گئی تھی، مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کےلیے کیے گئے کسی بھی اصلاحی اقدامات سمیت نتائج پر ایک جامع رپورٹ فراہم کریں۔
اس میں مزید کہا گیا کہ تاہم آپ کی طرف سے 15 مئی 2024 کو موصول ہونے والے جواب میں، یہ اطلاع دی گئی تھی کہ کیمبرج مبینہ لیک کے بارے میں خدشات کی تحقیقات کر رہا ہے اور تحقیقات مکمل ہونے اور فیصلہ آنے کے بعد جواب کے ساتھ اپ ڈیٹ کرے گا۔ تاہم مسلسل یاد دہانیوں کے باوجود ایسی کوئی رپورٹ شیئر نہیں کی گئی۔
خط میں تحریر کیا گیا کہ 2025 کے مقدمہ نمبر 13 میں سندھ ہائی کورٹ کے نوٹس کے ذریعے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ نہ صرف تحقیقات مکمل ہوئیں بلکہ شناخت شدہ افراد کو سزائیں بھی دی گئیں۔ درخواست گزار نے یہ بھی سوال کیا ہے کہ آئی بی سی سی ایک ریگولیٹر ہونے کے باوجود انکوائری کا حصہ کیوں نہیں تھا اور اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ انکوائری مکمل کرنے کے بعد بھی آئی بی سی سی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور اسے تحقیقات کے نتائج سے آگاہ نہیں کیا گیا۔
خط میں کہا گیا ہے آج بی سی سی کو مطلوبہ معلومات فراہم کرنے میں مسلسل عدم تعاون کا مسئلہ اہم خدشات کو جنم دیتا ہے، خاص طور پر جب آئی بی سی سی کو ایسی معلومات قومی اعلیٰ فورمز پر پیش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر غیر ملکی امتحانی بورڈ جیسے کیمبرج انٹرنیشنل ایگزامینیشنز اس کی تعمیل نہیں کرتے ہیں، تو اس کے نتیجے میں سنگین ریگولیٹری اور آپریشنل نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، جو ممکنہ طور پر ان کی پاکستان میں کام کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتے ہیں لہٰذا، کیمبرج کے بہترین مفاد میں، یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ تحقیقات، نتائج اور رپورٹ کی بنیاد پر کیے گئے کسی بھی اقدام کی تفصیلات 23 جنوری 2025 سے پہلے عدالت میں بہتر نمائندگی کے لیے شیئر کریں۔