اسرائیلی فوج کی نگرانی میں مقامی اور غیرملکی صحافیوں کو شمالی غزہ کا دورہ کروایا گیا۔ آسٹریلوی صحافی نے اسرائیل کی اس مذموم کوشش کو دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا۔
آسٹریلوی میڈیا کے ایک صحافی کا غزہ کی صورتحال پر کہنا تھا کہ یہ مکمل تباہی کا منظر ہے۔ ایک انتہائی فعال اور خطرناک جنگ ہے۔
انکا کہنا تھا کہ عمارتیں بمباری سے داغدار اور سیاہ ہوگئی ہیں، ٹینکوں سے ہونے والی بمباری سے آسمان پر بلند ہوتے شلعے دیکھے جا سکتے ہیں۔
فوج کی نقل و حرکت کو فلمانے یا نشر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ صحافیوں کو محصور پٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام جنوبی اسرائیل میں روزانہ کنٹرول میڈیا ٹورز کروا رہے ہیں، کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق غزہ کی جنگ کے دوران 36 صحافی مارے گئے ہیں۔