سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے بجلی کے ماہانہ 2 ہزار مفت یونٹس کے بدلے نقد رقم مانگ لی، وزارت خزانہ نے انکار کردیا۔ جیو نیوز کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ انور ظہیر جمالی نے 3 اکتوبر کو وزارت خزانہ کو ایک خط لکھا جس میں کہا گیا کہ 3 سال تک کے 2 ہزاریونٹس ماہانہ بجلی کے بل کی نیٹ مانیٹرنگ میں ایڈجسٹ کیے جائیں کیوں کہ میں نے اپنے گھر پر سولر سسٹم لگوالیا تھا جس کی وجہ سے ججز کو استحقاق کے تحت حاصل سہولت سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ بتایا گیا ہے کہ اس معاملے پر وزارت خزانہ کا مؤقف بھی سامنے آیا ہے جس میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان انورظہیر جمالی کی جانب سے بجلی کے 2 ہزار یونٹس کے بدلے نقد رقم فراہم کرنے سے انکار کردیا گیا ہے۔ اس حوالے سے وزارت خزانہ ریگولیشن ونگ نے اسسٹنٹ رجسٹرار کو سرکاری خط لکھا جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کی مراعات کے آرڈر 1997ء کے تحت کسی جج کی ریٹائرمنٹ پر اور موت کے بعد ان کی بیوہ سرکاری خرچ پر بجلی کے 2 ہزار یونٹس مفت استعمال کرستی ہیں۔خط سے معلوم ہوا ہے کہ مفت بجلی کے استعمال کا استحقاق رکھنے کے بارے میں جو حوالہ دیا گیا اس قاعدہ کے تحت حکومت سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی جانب سے خرچ کی گئی بجلی میں سے زیادہ سے زیادہ 2 ہزار یونٹس تک کی بجلی کے استعمال کے اخراجات اٹھاسکتی ہے، یہ 2 ہزار یونٹس زیادہ سے زیادہ حد ہے اور موجودہ قواعد ان کے بدلے کسی بھی قسم کی نقد رقم ادا کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ حال ہی میں بجلی کمپنیوں کے افسران کو مفت بجلی کے بجائے رقم دینے کی سمری منظور کی گئی ہے، اس سلسلے میں کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی نے پاور ڈویژن کی سمری کی منظوری دی جس کے نتیجے میں بجلی کمپنیوں کے گریڈ 17 سے 21 کے افسران کو ماہانہ مفت یونٹس کے عوض رقم ملے گی۔ پتا چلا ہے کہ جنریشن کمپنیوں کے گریڈ 21 کے افسر کو ماہانہ 55 ہزار 536 روپے دیئے جائیں گے، بجلی پیداواری کمپنی کے گریڈ 17 کے افسران کو ماہانہ 24 ہزار 570 روپے اور گریڈ 18 کے افسران کو ماہانہ 700 مفت یونٹس کے بجائے 26 ہزار 460 روپے ملیں گے، جنکوز کے گریڈ 19 کے افسران کو ماہانہ 42 ہزار 720 روپے دیے جائیں گے، جنکوز کے گریڈ 20 کے افسران کو ماہانہ 46 ہزار 992 روپے ملیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے گریڈ 17 کے افسران کو مفت بحلی کے بجائے ماہانہ 15 ہزار 858 روپے ملیں گے، گریڈ 18 کے افسران کو ماہانہ 600 مفت یونٹس کے بجائے 21 ہزار 996 روپے دیے جائیں گے، گریڈ 19 کے افسران کو ماہانہ 880 مفت یونٹس کے بجائے 37 ہزار 594 روپے ملیں گے، گریڈ 20 کے افسران کو ماہانہ 1100 مفت یونٹس کے بجائے 46 ہزار 992 روپے اور گریڈ 21 کے افسر کو ماہانہ 1300 مفت یونٹس کے بجائے 55 ہزار 536 روپے ملیں گے۔