نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے چوکنڈی قبرستان میں درخت اور لائٹس لگانے کی ہدایت کی ہے۔
جسٹس (ر) مقبول باقر نے چوکنڈی قبرستان کا دورہ کیا۔
اس دوران نگراں وزیراعلیٰ سندھ کو سیکریٹری ثقافت ڈاکٹر علیم لاشاری کی جانب سے چوکنڈی قبرستان سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ہائی وے سے آنے والی آلودگی اس تاریخی قبرستان کو نقصان پہنچاتی ہے، اس قبرستان میں ابھی بھی تدفین ہوتی ہے جس وجہ سے قبرستان ورلڈ ہیریٹیج نہیں بن پا رہا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ چوکنڈی قبرستان میں مردوں کی قبروں پر تلوار اور بھالے وغیرہ بنے ہوئے ہیں۔
اس دوران نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو مقامی قبائل سے بات کر کے چوکنڈی قبرستان میں تدفین بند کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مقامی قبائل کو قبرستان کے لیے الگ زمین دی جائے تاکہ چوکنڈی میں تدفین نہ ہو۔
مقبول باقر کا کہنا تھا کہ اگر چوکنڈی قبرستان ورلڈ ہیریٹیج بن گیا تو اس کے تحفظ کے لیے دنیا سے ماہرین مدد کریں گے۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ جن قبروں کو نقصان پہنچا ہے ان کو بحال کیا جائے، چوکنڈی قبرستان پر جدید لائٹس بھی نصب کی جائیں اور علاقے سے ٹرک اڈے بھی ہٹائے جائیں۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے چوکنڈی قبرستان کی چار دیواری کو مرکزی سڑک تک لے جانے کی بھی ہدایت کی۔
دورے کے دوران نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے چوکنڈی قبرستان میں گھاس، درخت یا آرکیالوجی پارک بنانے کی بھی تجویز مانگ لی۔