اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ 7 اکتوبر سے اس جنگی جرائم پر مبنی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار 500 ہوگئی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 29 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر دوسری جانب تل ابیب سے عرب میڈیا نے بتایا کہ جنوبی لبنان سے اسرائیلی علاقوں پر ٹینک شکن میزائلوں سےحملہ کیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق جنوبی لبنان سے داغے گئے متعدد میزائل کفر شوبا ڈسٹرکٹ کے علاقے رویسات العلم میں گرے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان کے سرحدی ٹاؤنز مرکبا اور حولا پر جوابی بمباری کی۔
دریں اثنا مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق اسرائیلی فورسز نے طولکرم کیمپ میں ایمبولنس کو گھیرے میں لے لیا۔ اسرائیلی فورسز نے ایمبولنس میں موجود زخمی کو گرفتار کرلیا۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق طولکرم کیمپ کے اطراف میں انفرااسٹرکچر کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق انفرااسٹرکچر تباہ ہونے سے ایمبولینسوں کو سخت دشواری کا سامنا ہے۔
امریکا و برطانیہ کی حماس پر مزید پابندیاں
خبر ایجنسی کے مطابق حماس سے وابستہ افراد اور گروہوں پر امریکا اور برطانیہ نے مزید پابندیاں عائد کر دیں۔ امریکی محکمہ خزانہ نے 7 اکتوبر کے بعد تیسری بار حماس پر پابندیاں لگائیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے کہا کہ پابندیوں میں حماس اور اسلامی جہاد کی مدد کرنے والے میکینزم کو نشانہ بنایا ہے۔
فلسطینیوں کیلئے بارش بھی امتحان بن گئی
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے در بدر فلسطینیوں کے لیے آسمان سے برستی بوندیں بھی امتحان بن گئیں۔ بارش کا پانی پناہ کےلیے بنائے گئے خیموں میں داخل ہو گیا۔
اقوام متحدہ کی 150 عمارتوں میں 7 لاکھ بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں، اقوام متحدہ امدادی ایجنسی نے بارشوں سے کیمپوں میں متعدی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔