احتساب عدالت اسلام آباد نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہا ہے کہ وزارتِ قانون کے نوٹیفکیشن کے پیشِ نظر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی گئی، نیب کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی گئی، وکیلِ صفائی نے بتایا ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے۔
عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ لطیف کھوسہ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت سے متعلق فیصلہ آج یا کل متوقع ہے۔
تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہا ہے کہ نیب کی چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کو زیرِ التواء رکھتی ہے، تفتیشی افسر چیئرمین پی ٹی آئی سے جوڈیشل لاک اپ میں ہی تفتیش کر سکتے ہیں، تفتیشی افسر عمر ندیم کو اجازت ہے کہ 3 دن تک جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کر لیں۔
عدالت نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ 17 نومبر کی صبح 11 بجے فریقین کو جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر دوبارہ سنا جائے گا۔