نارووال سابق وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال کہا ہے کہ اسرائیل نے ظلم کا بازار گرم کیا ہوا ہےاس کے پیچھے پورا مغرب کھڑا ہوا ہے لیکن عالم اسلام بے بس نظر آ رہا ہے۔ موجودہ جالات کا تقاضہ ہے کہ ہم ٹھنڈے دل و دماغ سے خود احتسابی کریں۔ موجودہ صورتحال کے دیگر اسباب بھی ہونگے لیکن ان میں بڑا سبب علم اور سائینس ٹیکنالوجی کے اندر اسرائیل کی بالادستی اور عالم اسلام کی پستی ہے۔ ہمارے پاس سڑکوں پر نکل کر گاڑیاں توڑنے والے تو بہت ہیں لیکن ایٹم کا سینہ چیرنے والے دماغ نہیں ہیں جنکے ساتھ اج دنیا میں کسی قوم کو طاقت ملتی ہے۔ آج چاند پر روس ، امریکہ، چین اور بھارت کمند ڈال چکے ہیں کوئی مسلم ملک ایسا نہیں ہے جو چاند پر کمند ڈالنے کی صلاحیت رکھتا جبکہ ہمارے پاس تیل اور معدنیات کی صورت میں بہت وسائل ہیں۔ آج مسلمانوں میں کفر کے فتوے بانٹنے والے تو ہیں لیکن بدقسمتی سے مسلمانوں کو سائنس کی بالادستی کا راستہ دیکھانے والے نظر نہیں آتے۔ جس دن ہم علم اور سائینس بانٹنے والے بن جائیں گے تو کوئی مسلمانوں پر میلی نگاہ ڈال کر نہیں دیکھ سکے گا۔ آج کے دور میں قوموں کا دفاع جنگ کے سازوسامان سے نہیں ہو سکتا جدید ترین اسلحہ پورے مشرقی وسطی بھرا پڑا ہے طاقت اسلحہ سےنہیں آتی طاقت علم اور معیشت کی طاقت سے آتی ہے۔ جس ملک کی معیشت کمزور ہو جائے اس کا اسلحہ ٹینک اس ملک کو نہیں بچا سکتے۔ سوویت یونین کی ہم سب کے سامنے مثال ہے۔ اقبال نے قوم کو خودی کا پیغام دیا اور نوجوانوں کو شاہین سے تشبیہ دی چونکہ شاہین دوسرے کا شکار نہیں کھاتا وہ اپنا شکار خود کرتا ہے، بلند پرواز کرتا ہے اور دور تک دیکھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو موجودہ حالات سے نکالنے کے لئے اقبال کا پیغام نئی توانائی فراہم گر سکتا ہے۔ اقبال نے افکار تازہ کا درس دیا اور قوم کو نشتر تحیق زندہ کرنے اور ستاروں کے جگر چاک کرنے کی تعلیم دی۔ اقبال کے بندہ حر کے لئے جہاں میں فراغ نہیں ہے بلکہ زندگی جہد مسلسل ہے۔ اقبال کے نظریات کی روشنی میں امت مسلمہ میں علمی و فکری بیداری کی تحریک کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف نارووال کے زیر اہتمام قومی ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اقبال کے فلسفہ خودی کو حقیقی معنوں میں سمجھیں اور اپنے اندر ایسی صلاحیتیں پیدا کریں تاکہ ہم پاکستان کو حقیقی فلاحی ریاست بنا سکیں، پروفیسر احسن اقبال نے طلبہ و طالبات کو اپنے اندر اعلی اوصاف حمیدہ پیدا کرنے کے لیے تلقین کہ کہ ہمیں اس تناظر میں اپنےاسلاف کو مشعل راہ بنانا ہوگا، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین جن میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے سابق ڈین ڈاکٹر آصف اعوان، ڈاکٹر سبینہ اعجاز، ڈاکٹر محمود احمد کاوش نے اقبالیات پر سیر حاصل گفتگو کی، تقریب سے خطاب کرتے ہوے وائس چانسلر یونیورسٹی آف نارووال ڈاکٹر محمد یونس نے مہمان مقررین اور شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوے کہا کہ جامعہ نارووال نوجوان نسل میں اقبال کے افکار کو اجاگر کرنے میں کوشاں ہیں اور اس سلسلے میں مزید اس طرح کی کانفرنسز کا مستقبل میں بھی انعقاد کیا جائے گا. کانفرس میں یونیورسٹی کی طالبات نےخوبصورت انداز میں کلام اقبال بھی پیش کیا جبکہ کانفرنس میں نارووال کی ممتاز سماجی شخصیات کے علاوہ اساتذہ اکرام اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی.