سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ جب چیئرمین پی ٹی آئی وزیرِ اعظم تھے تو اس وقت خاور مانیکا کو انٹر ویو دینا چاہیے تھا، خاور مانیکا کو اپنے ہی گھر کا پردہ چاک نہیں کرنا چاہیے تھا۔
آج صبح پولیس سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو اڈیالہ جیل سے لے کر اسلام آباد پہنچی، پرویز الہٰی کے خلاف اسلام آباد کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں سماعت ہو گی۔
پرویز الہٰی کے خلاف تھانہ سی ڈی سی میں مقدمہ درج ہے۔
پرویز الہٰی نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ شہباز شریف، نواز شریف کی وجہ سے ملک میں مہنگائی ہوئی، یہ دونوں لاڈلے ہیں، گیس کی قیمتیں دوبارہ بڑھ گئی ہیں، ان دونوں نے عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور نواز شریف کس منہ سے عوام سے ووٹ لیں گے، سرکاری دفاتر سیاسی کام کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہیے، لاہور میں بھی یہی ہو رہا ہے، پولیس اور انتظامیہ ان کے لیے کس منہ سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔
سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ شیڈول آئے گا تو ہم سپریم کورٹ جائیں گے، اللّٰہ کے بعد سپریم کورٹ انصاف فراہم کرے گی۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے والے سب واپس آ جائیں گے، ووٹ پی ٹی آئی کا ہے، پی ٹی آئی کو نہ چھوڑیں، چیف الیکشن کمشنر ہمیں ہمارا حق دے، جلسے کرنے دیں، ہمارا کپتان بھی تگڑا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری سے قبل ہی آئی ایم ایف کے وفد کے ساتھ ملاقات ہوئی، جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے ابھی میری ملاقات نہیں ہوئی۔
پرویز الہٰی کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کی تاریخ اب تبدیل نہیں ہو سکتی، شیڈول کے بعد انتخابی ماحول بنے گا، بلے کے نشان پر الیکشن لڑیں گے، الیکشن شیڈول آنے کے بعد ٹکٹ ہمارا ہی ہو گا، ہماری انتخابی مہم کو نہیں روک سکتے، کسی کا دل کمزور ہے تو ساتھ وکیل کو کورنگ امیدوار کے طور پر کھڑا کر لے۔