برطانیہ کے وزیر خزانہ (چانسلر) جیریمی ہنٹ نے پارلیمنٹ میں منی بجٹ پیش کر دیا۔
لندن سے موصولہ اطلاع کے مطابق چا نسلر جیریمی ہنٹ نے نیشنل انشورنس میں 2 فیصد کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ 6 جنوری سے نیشنل انشورنس کی 12 کی بجائے 10فیصد کے حساب سے کٹوتی ہوگی۔
جیریمی ہنٹ نے کہا نیشنل انشورنس میں کمی سے 27 ملین افراد کو فائدہ ہوگا۔ 35 ہزار پاؤنڈ لینے والوں کو 450 پاؤنڈ کا فائدہ ہوگا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق12,571 سے 50,271 کی آمدنی پر 12 فیصد نیشنل انشورنس وصول کیا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ50,271 پاؤنڈ سے زائد آمدنی پر 2 فیصد اضافی نیشنل انشورنش وصول کیا جاتا ہے۔
جیریمی ہنٹ نے کہا کہ اپریل سے پینشن میں 8.5 فیصد، یونیورسل کریڈٹ اور ڈس ایبیلیٹی بینیفٹس میں 6.7 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ پینشن میں اضافے سے پینشنرز کو سالانہ 900 پاؤنڈ اضافی ملیں گے۔
انھوں نے کہا مجموعی قومی پیداوار کا 2 فیصد دفاع کیلئے مختص ہوگا۔ آئندہ برس اگست تک الکحل پر ڈیوٹیز منجمد، وائن، بیئر، سائیڈر اور اسپرٹ کی موجودہ قیمتیں برقرار رہیں گی، جبکہ ہینڈ رولنگ ٹوبیکو پر ڈیوٹی میں 10 فیصد اضافہ ہوگا۔
برطانوی وزیر خزانہ نے کہا کہ آفس آف بجٹ رسپانسیبیلٹی کی پیشگوئی کے مطابق رواں برس کے اختتام تک مہنگائی کی شرح 2.8 فیصد ہوگی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آٹم اسٹیٹمنٹ کو منی بجٹ بھی کہا جاتا ہے۔ جس میں چانسلر کامنز کو معیشت کی صورت حال، ٹیکس کٹوتی اور اخراجات کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہیں۔
دریں اثنا صحت کے مسائل یا معذوری کے سبب طویل عرصہ سے کام نہ کرنے والوں سے متعلق قواعد میں تبدیلی کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بینیفیٹ لینے والے 18 ماہ تک کام تلاش نہ کرسکے تو انھیں “ورک ایکسپیئرنس پلیسمنٹ” پر بھیجا جائے گا۔
جیریمی ہنٹ نے کہا کہ چھ ماہ تک مناسب انداز میں نوکری تلاش نہ کرنے والے افراد کےلیے طویل عرصہ سے بےروزگار افراد کے بینیفٹس روک دیں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح 4.6 فیصد پر آنے کے بعد متعدد ٹوری ارکان ٹیکس میں کٹوتی پر زور دے رہے تھے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چانسلر جیریمی ہنٹ نے کم از کم تنخواہ میں 9.8 فیصد اضافے کا اعلان گزشتہ روز ہی کر دیا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اپریل سے 23 برس سے زائد عمر کے ورکرز کی فی گھنٹہ تنخواہ 11پاونڈ 44 پنس ہوجائے گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نئی شرح کا اطلاق پہلی مرتبہ 21 برس سے زائد عمر کے افراد پر بھی ہوگا۔
دوسری جانب لیبر پارٹی نے اس پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جیریمی ہنٹ کے ان اقدامات سے معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔