وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی کا کہنا ہے کہ جیلوں میں قیدیوں کی فلاح و بہبود کی بہتر کوششیں جاری ہیں، رواں سال شہریوں کی 2 لاکھ شکایات سنی ہیں۔
اعجاز احمد قریشی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سندھ میں جیلوں کی حالت بہتر ہے قیدیوں کو اچھی کوالٹی کا کھانا مل رہا ہے، قیدیوں کو اسکلز ڈیولپمنٹ اور لیگل ایڈ مل رہی ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ رواں سال شہریوں کی 2 لاکھ شکایات سنی ہیں، ایڈوائزر ایک ماہ میں 200 شکایات سن رہے ہیں، تمام کیسز کے فیصلے 60 دن کے اندر کرتے ہیں۔
وفاقی محتسب نے بتایا کہ بینظیر اِنکم سپورٹ، ریلوے، کے الیکٹرک اور دیگر اداروں سےمتعلق شکایت سن کر ازالہ کرتے ہیں، 3 ہزار فیصلے لوگوں کو بلا کر آمنے سامنے بٹھا کر کروائے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ کیسز کے الیکٹرک کے ہیں اور اس کے بعد گیس کمپنی کے ہیں، محکموں کی کارکردگی کی رپورٹس حکومت کو دیتے ہیں۔
اعجاز احمد قریشی نے بتایا کہ کچھ معاملات عدالتوں میں چلے جاتے ہیں تو وقت زیادہ لگتا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ نادرا میں غیر ملکی شہریوں کے کیسز پیچیدہ ہوتے ہیں اس میں احتیاط برتی جاتی ہے، آج تک کسی ادارے کے ملازم کو سزا نہیں ملی۔