نگراں وزیرِ اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ ہمیں شکایات مل رہی ہیں کہ افغانستان جانے والوں کا خیال نہیں رکھا جا رہا۔
جان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہماری اطلاعات ہیں کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے واپس آنے والوں کا خیال نہیں رکھا جا رہا، ہم اپیل کرتے ہیں کہ پاکستان سے افغانستان جانے والے افغان باشندوں کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
جان اچکزئی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیوں کا فیصلہ کیا ہے، پاکستانی عوام اور مسلح افواج نے ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، دوسری طرف آرمی چیف کے وژن کے مطابق ایس آئی ایف سی کے تحت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
نگراں وزیرِ اطلاعات بلوچستان کا مزید کہنا ہے کہ اس میں سب سے زیادہ مشکلات بیوروکریسی کی جانب سے پیش آ رہی ہیں، بلوچستان کی بیوروکریسی کی روایتی کاہلی اور سرخ فیتے کی وجہ سے عوامی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔
جان اچکزئی نے یہ بھی کہا ہے کہ بدقسمتی سے بیوروکریسی نگراں حکومت کو آئین کے مطابق اہمیت نہیں دے رہی، بلوچستان کو ملنے والے فنڈزمیں کرپشن کی انکوائری بھی ابھی تک شروع نہیں ہو سکی۔