متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پانچ لوگوں کے پاس ملک کے تمام اختیارات اور وسائل ہیں۔ یہ پانچ لوگ وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ ہیں۔
کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے تحت ’ضلعی خود مختاری، آئینی ذمہ داری‘ کے عنوان سے تقریب منعقد کی گئی جس میں ایم کیو ایم نے آئین میں ترمیم کی تجاویز پیش کر دیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ دستاویز پاکستان کے لیے آب حیات ہے۔ اس کے بغیر پاکستان چل نہیں رہا ہے۔ اس دستاویز میں ہم تین آئینی ترمیم تجویز کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی تجویز ہے کہ آئین میں مقامی حکومتوں کے 35 محکمے لکھ دیں۔ دوسری تجویز وفاق براہ راست مقامی اور ضلعی حکومت کو وسائل دے۔ تیسری تجویز یہ ہے کہ مقامی حکومتوں کے انتخابات نہ ہونے تک عام انتخابات نہیں ہونے چاہیے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جن سیاسی جماعتوں کو صوبہ بنانے کی بات اور تحریک نہیں پسند انہیں چاہیے کہ وہ اس دستاویز کو تسلیم کریں۔ اسے تسلیم کرنے سے صوبے والی بات خود بہ خود پیچھے چلی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہر سال 1300 ارب روپے نچلی سطح تک دینے کا کوئی نظام نہیں۔