ممبر نثار درانی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آج ہی نتائج کا اعلان کرے گا۔نثار درانی نے مزید کہا ہے کہ ہمیں بتایا گیا کہ ووٹر ٹرن آؤٹ بہتر تھا۔
دوسری جانب فیصل آباد اور ڈی آئی خان میں مخالف سیاسی فریقین میں کشیدگی کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔فیصل آباد میں این اے 97 پر امیدواروں کی جانب سے ن لیگ پر دھاندلی کا الزام لگا دیا گیا۔کشیدگی کے باعث دو پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا۔پولنگ رکنے کے بعد پولیس اور فوج کے جوان موقع پر پہنچ گئے، دونوں پولنگ اسٹیشن مسلم لیگ ن کے امیدوار علی گوہر بلوچ کے آبادی گاؤں میں واقع ہیں۔ڈیرہ اسماعیل خان میں آزاد امیدواروں کے پولنگ ایجنٹ نے الزام عائد کیا کہ جمعیت علما اسلام کے امیدوار نے پریذائیڈنگ افسر کو 50 ہزار روپے دیے ہیں۔الزام عائد کیا گیا کہ پریذائیڈنگ افسر اور پولیس اہلکار جمعیت علما اسلام کے امیدواروں کے لیے ووٹ کی خرید و فروخت کر رہے ہیں۔
ڈی آئی خان کے محل شپ شاہ سکول نمبر 12 پر خواتین پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔آزاد امیدواران کی جانب سے پریذائیڈنگ افسر کوفوری ہٹانے کے مطالبے کے بعد پولیس اہلکاروں کو ہٹا کر ان کی جگہ دوسرے اہلکار تعینات کر دیے۔حلقہ این اے 54 ٹیکسلا پی پی 12 میں گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول موہڑہ میں آئی پی پی کے سرور خان اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سعد علی گروپ کے کارکنوں میں جھگڑا ہوا۔ پولنگ اسٹیشن کے باہر ہونے والے اس جھگڑے میں 4 افراد زخمی ہو گئے۔ جھگڑے کی وجہ سے پولیس طلب کرنا پڑ گئی۔
حلقہ این اے 53 پنڈ جھاٹلہ میں پولنگ اسٹیشن میں خواتین آپس میں لڑ پڑیں۔ ذرائع کے مطابق خواتین کے درمیان جھگڑا لائن میں دھکا لگنے کی وجہ سے شروع ہوا۔ بعد ازاں پولیس اور انتخابی عملے نے معاملے کو سلجھا لیا۔قومی اسمبلی کے حلقہ 149 میں کریم ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن پر ووٹ کی پرچی کٹوانے پر مختلف سیاسی کارکن آپس میں جھگڑ پڑے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔