اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے ایکس پیغام میں کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے لیے ‘ہماری’ طویل جدوجہد کو یاد رکھیں۔ ای وی ایم میں کاغذی بیلٹ تھے جنہیں ہاتھ سے گنا جا سکتا تھا (جیسا کہ آج کل کیا جا رہا ہے) لیکن اس میں ایک سادہ الیکٹرانک کیلکولیٹر،کاؤنٹر بھی تھا جو ہر ووٹ ڈالنے کی لیے دبائے جانے والے بٹن کو ساتھ ساتھ گن سکتا تھا۔ ہر امیدوار کا رزلٹ پول ختم ہونے کے پانچ منٹ کے اندر دستیاب ہوتا اور پرنٹ بھی ہو جاتا۔ہماری یہ تمام جدوجہد، جس کے لیے ایوان صدر میں 50 سے زائد میٹنگ ہوئیں، ناکام کی گئی۔اگر آج ای وی ایم ہوتی تو میرا یہ پیارا پاکستان اس بحران سے بچ جاتا۔صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان گہرا تعلق دنیا کے لئے مثال ہے۔ پاکستان اور چین کی دوستی کی جڑیں عوام میں پیوست ہیں جن کی بنیاد امن اور تعاون کے ساتھ ساتھ دوطرفہ باہمی تعلقات پر محیط ہے ۔چین کے سرکاری میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے پاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے نئے چینی سال پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے تمام اہم امور پر ایک دوسرے کے مفادات کا احترام کرتے ہوئے اس کے تحفظ کیلئے کاوشیں کی ہیں۔ مسلسل بدلتی ہوئی دنیا میں پاک چین تعلقات مستحکم ہیں،امن اور تعاون کا جذبہ دوطرفہ مضبوط تعلقات کو ظاہر کرتا ہے،دونوں ممالک ایک دوسرے کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی،زراعت،گاڑیوں کی تیاری سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھایا جارہا ہے۔چین مصنوعی ذہانت سمیت دیگر شعبوں میں سب سے آگے ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم بحران کے وقت ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، دنیا کے مختلف علاقوں میں تنازعات موجود ہیں اور کئی مغربی ممالک ابھرتی ہوئی معیشتوں کی ترقی کو متاثر کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔