قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن نے ججوں کے خط پر بحث کرانے پر اصرار کیا تو حکومت نے انکار کردیا۔
اپوزیشن رہنما عمر ایوب بات کرنے کےلیے اپنی نشست پر کھڑے ہوگئے، اپوزیشن کے شور شرابے پر حکومت نے انہیں بات کرنے کی اجازت دے دی۔
اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ ججوں کے خط نے نظام کی بنیادیں ہلادی ہیں، اس پر قومی اسمبلی اجلاس میں بحث کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 6 ججز نے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے، وہ عدلیہ پر دباؤ کی تحقیقات چاہتے ہیں، ہم نے اس معاملے پر تحریک التواء جمع کرائی ہوئی ہے۔
اس دوران اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور ججوں کے خط پر ایوان میں بحث کا مطالبہ کرتے رہے۔
اس پر وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے ججوں کے خط پر بحث کی مخالفت کی اور کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے اس معاملے پر ازخود نوٹس لے لیا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے،اس لیے ایوان میں بحث نہیں ہوسکتی۔