اپوزیشن جماعتوں نے 8 فروری کے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے ملک میں فی الفور نئے صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی، بی این پی مینگل، جماعت اسلامی، سنی اتحاد کونسل اور ایم ڈبلیو ایم کے قائدین نے شرکت کی۔
اجلاس کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے 13 نکات پر اتفاق کرلیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے آئین کی بحالی، منصفانہ انتخابات کے بعد جمہوریت کی بحالی، عدلیہ کی آزادی اور سویلین اداروں کی بالادستی پر اتفاق کیا۔
اپوزیشن جماعتوں کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ آئین اور جمہوریت کے لیے حقیقی خطرات جنم لے چکے ہیں، آئین سے انحراف کروڑوں جماعتوں کی نمائندہ پارلیمنٹ کی توقیری ہے۔
اعلامیہ کے مطابق سیاسی قیادت نے آئین و جمہوریت کی بحالی کے لیے کردار ادا نہ کیا تو ملک کے مستقبل کو خطرات ہونگے۔
اعلامیہ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس میں بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی کارکنوں کی غیر مشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ آئین کا ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا، ملک میں انتخابی اصلاحات کی جائیں جن میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہ ہو۔