سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللّٰہ کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج طاہر عباس سِپرا نے سماعت کی۔
درخواست گزار نعیم پنجوتھا کے وکیل رضوان کیانی نے کہا کہ رانا ثنا اللّٰہ نے بانی پی ٹی آئی کو ٹی وی شو میں دھمکی دی، پولیس کی جانب سے آج کوئی نہیں آیا۔
جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ پولیس نے دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھایا ہے، پولیس کے مطابق ایف آئی اے کا کیس بنتا ہے۔
درخواست گزار نعیم پنجوتھا نے کہا کہ پولیس کو کہا تھا کہ ایف آئی اے کو ریفر کر دیں، پولیس نے کہا اوپر سے آرڈر آئے گا تو درخواست کو دیکھیں گے، رانا ثنا اللّٰہ مسلسل میڈیا پر بیٹھ کر بانی پی ٹی آئی کو دھمکیاں دے رہے ہیں، ماڈل ٹاؤن واقعہ ہوا، جے آئی ٹی کا کچھ نہیں بنا، رانا ثنا اللّٰہ مختلف قتل کے واقعات میں ملوث ہیں، بانی پی ٹی آئی پر جب حملہ ہوا تو انہوں نے رانا ثنا اللّٰہ کا نام لیا تھا، بانی پی ٹی آئی اب سرکار کی تحویل میں ہیں، بشریٰ بی بی کے کھانے میں ٹوائلٹ کلینر کے قطرے ڈالے جا رہے ہیں۔
جج نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک حاضری پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے کوئی فیصلہ نہیں دیا؟
درخواست گزار نعیم پنجوتھا نے کہا کہ کہاں سے فیصلہ ہو گا؟ ججز کو تو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
جج طاہر عباس سِپرا نے سماعت 5 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ پرسوں آپ کی درخواست دیکھ لیتے، عید سے پہلے فیصلہ کر دیں گے۔