بشری ٰ بی بی کے معالج ڈاکٹر عاصم یوسف نے کہا ہے کہ ابھی ایسے کوئی شواہدنہیں ملے کہ بشریٰ بی بی کو زہردیا گیا ہو۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم یوسف کا کہنا تھا کہ بشری ٰ بی بی کے معدے میں ابھی بھی جلن ہے .دو ماہ پہلے اگر کچھ تھا تو میں نے نہیں دیکھا ،بشری ٰ بی بی کی طبیعت ابھی بہتر ہے.اگر ماضی میں کچھ ہوا تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا ۔ابھی پوائزننگ کے کوئی اثرات نہیں.بشریٰ بی بی کی طبیعت 100فیصد ٹھیک نہیں ہے.بشریٰ بی بی کے تفصیلی ٹیسٹ ہونے چاہئیں.امید ہے جلد ٹیسٹ کی اجازت مل جائے گی۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پمز ہسپتال کے چار سینئر ڈاکٹرز نے آج بشریٰ بی بی کا تفصیلی میڈیکل چیک اپ کیا، طبی معائنے میں زہر دینے یا ہارپک کے قطرے کھانے میں ملانے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو شکایت تھی کھانے میں مرچیں زیادہ تھیں.بشریٰ بی بی اور سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے الگ الگ بیانات دے کر خود کو مشکوک اور جھوٹا ثابت کیا۔میڈیکل ٹیم کے چیک اپ کے بعد یہ واضح ہو گیا دونوں میاں بیوی عادتاً جھوٹے ہیں،سابق چیئرمین پی ٹی آئی تو زمان پارک میں رہتے ہوئے بھی زہر کی باتیں کرتا تھا،بشریٰ بی بی کو جھوٹ بولتے تھوڑا سا احساس کرنا چاہیے۔آپ دونوں میاں بیوی شاہانہ انداز میں شاہی جیل کاٹ رہے ہیں.مخالفین کو عقوبت خانوں اور موت کی چکیوں میں ڈالنے والا 7 عدد سیل میں بادشاہوں کی طرح رہ رہا ہے۔پروپیگنڈے اور جھوٹ کی شروعات سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے ہو کر ان کے سوشل میڈیا ٹولز تک پہنچتی ہے.دونوں میاں بیوی کا جھوٹ 24 گھنٹوں میں ہی بے نقاب ہوگیا۔