یورپی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر اسرائیل آگ بگولہ ہوگیا۔ فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیل نے کہا کہ فلسطینی شہروں جنین اور نابلس کے قریب یہودی آباد کاروں کو بسایا جائے گا، اسرائیلی وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ صنور، گنیم کی قدیم بستیوں کی جانب یہودیوں کو رہائش فراہم کی جائے گی۔
مغربی کنارے کے متعدد علاقے 2005 میں اسرائیل نے یہودی آبادکاروں سے خالی کروائے تھے۔ گزشتہ سال سے یہودی آباد کاروں کے فلسطینی گھروں پر قبضوں میں تیزی آئی تھی۔
اسرائیلی فورسز یہودی آبادکاروں کو روکنے کی کوشش سے گریز کرتی رہی ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے مطابق یہودی آبادکاروں کو کھلی چھوٹ دینے کے فیصلے سے کشیدگی بڑھے گی۔
یاد رہے کہ آج اسپین، آئرلینڈ اور ناروے نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سنہ 1967 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد اسرائیل نے مغربی کنارے میں 5 لاکھ یہودی بسائے تھے۔ سنہ 1967 کی جنگ کے بعد مشرقی بیت المقدس میں دو لاکھ یہودی بسائے گئے تھے۔