بالی ووڈ کی ہدایتکارہ کرن راؤ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے مسٹر پرفیکشنسٹ، عامر خان سے شادی صرف والدین کے کہنے پر کی تھی۔
کرن راؤ نے کہا ہے کہ جدید دور میں شادی نے اپنی جہت بدل دی ہے، اُنہوں نے حال ہی میں عامر خان سے اپنی شادی اور طلاق سے متعلق بھی بات کی۔
واضح رہے کہ کرن راؤ اور عامر خان ایک سابق جوڑا ہے جنہوں نے علیحدگی کے بعد بھی ایک ساتھ رہ کر منفرد مثال قائم کی ہے۔
دونوں نے باہمی رضامندی کے ساتھ 2021ء میں اپنی شادی ختم کر دی تھی اور بعد ازاں 2022ء میں باضابطہ طور پر علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔
کرن اور عامر تاحال ایک دوسرے کے بہترین دوست ہیں اور اکثر اوقات ہی ایک ساتھ نظر آ تے ہیں۔
انہوں نے اپنے ماضی سے تلخی کے تمام نشانات مٹا کر ایک ساتھ اپنے بیٹے کی پرورش کرنے کو اہمیت دی ہے۔
کرن راؤ نے ایک بھارتی یوٹیوب چینل پر اپنی حالیہ گفتگو کے دوران شادی پر بات کرت ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وہ شادی سے قبل ایک سال تک عامر خان کے ساتھ ’ لیونگ اِن ریلیشن شپ‘ (شادی کے بغیر ایک ساتھ رہنا) میں رہی تھیں، انہوں نے اپنے والدین کے اصرار پر صرف رسمی طور پر عامر خان سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
کرن راؤ کا مزید کہنا تھا کہ شادی میں بگاڑ کی اہم وجہ غیرمتوازن ذمہ داریوں جیسا سنجیدہ معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شادی میں شوہر کے بجائے اکیلی بیوی کو فرائض پورے کرنے کے لیے اکیلا چھوڑ دیا جاتا ہے، عورت پر گھر چلانے، خاندان کو ساتھ رکھنے کی بہت ذمہ داری ہوتی ہے، درحقیقت خواتین سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ سسرال والوں سے رابطے میں رہیں اور شوہر کے خاندان سے دوستی کریں، یہ توقعات بہت زیادہ اور منفی ہیں۔
انہوں نے اس رویے کو تعصب پسندانہ اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت خطرناک ہیں، اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ایک انٹرویو کے دوران کرن راؤ نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے عامر خان سے طلاق اس لیے لی تھی تا کہ وہ آزادانہ طریقے زندگی گزار سکیں۔
کرن راؤ نے اپنے سابق شوہر عامر خان سے طلاق لینے کی بنیادی وجہ کے بارے بات کرتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ ان کی شادی میں ایک خاص مدت گزرنے کے بعد وہ خود کو پھنسا ہوا محسوس کرنے لگی تھیں، وہ ان سب حالات سے نکل کر آزادانہ زندگی گزارنا چاہتی تھیں۔