وزیرِ تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات کا کہنا ہے کہ امتحانات میں بوٹی مافیا سندھ سے زیادہ پنجاب میں سرگرم ہے۔
رانا سکندرحیات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چیئرمین بورڈ اور کنٹرولر امتحانات بوٹی مافیا کے ساتھی ہیں، کنٹرولر امتحانات نے انویجیلیٹرز پورے کرنے کے لیے پرائیوٹ لوگ بھرتی کرنے کی اجازت دی۔
اُنہوں نے بتایا کہ 80 ہزار روپے میں امتحانی سینٹرز بکے ہیں، یکم اپریل کو ریاضی کا پرچہ ہے اور اس کی ایڈوانس بکنگ ہو چکی ہے۔
صوبائی وزیرِ تعلیم نے بتایا کہ انویجیلیٹرز نے سوشل میڈیا پر فی پرچہ فیس کے پیغامات ڈال رکھے تھے، پرائیوٹ اسکولز مافیا نے اپنے بچوں کو پوزیشن دلوانے کے لیے امتحانی سینٹرز خرید رکھے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ لاہور کے علاوہ دیگر اضلاع میں بھی امتحانی سینٹرز کی چیکنگ کر رہے ہیں، پرچوں کی مارکنگ میں بھی پوزیشن دینے کے لیے رد و بدل کی جاتی ہے۔
رانا سکندرحیات نے بتایا کہ ہیلپ لائن نمبر پر نقل کی شکایات موصول ہوئی تھیں، 7 امتحانی مراکز سے 30 افراد کو گرفتار کروایا ہے، یہ مافیا اگلے دن ضمانت کروا کر باہر آ جاتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ مافیا کو پکڑ کر ٹھکانے لگائیں اور پرچوں کی مارکنگ ایمانداری سے ہو۔
صوبائی وزیر تعلیم نے بتایا کہ امتحانی مراکز میں کیمروں کا کوئی انتظام نہیں، شیخوپورہ کے انویجیلیٹرز لاہور کے امتحانی سینٹرز میں ڈیوٹیاں دے رہے ہیں، جو کبھی اسکول نہیں گیا وہ بھی انویجیلیٹر بنا ہوا ہے۔