اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین نےکہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جو کر رہا ہے اگر اسکی تحقیقات کروائی جائیں تو دہائیاں لگ سکتی ہیں۔
اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین فرانسسکا البانیز کی رپورٹ پر اقوام متحدہ انسانی حقوق دفتر میں جرح کی گئی۔
اسرائیل کے غزہ میں نسل کشی کرنے کے تحریری شواہد کے سوال پر اٹلی سے تعلق رکھنے والی فرانسسکا البانیز کا کہنا تھا دنیا میں کبھی کسی حکومت نے سرکاری دستاویز لکھی ہے کہ وہ نسل کرنا چاہتی ہے؟
ان کے مطابق جو کچھ رپورٹ میں بتایا گیا یہ تو کچھ بھی نہیں، اسرائیل نے غزہ میں جو کچھ کیا ہے اس کی تحقیقات کی جائیں تو دہائیاں لگ سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ کا کیا خیال ہے روانڈا، بوسنیا اور ہرزیگوینا میں یا کہیں بھی سرکاری حکام نے تحریری دستاویز لکھی تھی کہ میں نسل کشی کرنا چاہتا ہوں، آپ نے کبھی ایسا کہیں دیکھا ہے؟
انہوں نے کہا کہ یہ ایسے نہیں ہوتا، رپورٹ میں لکھے گئے بیانات ایک چھوٹا سے حصہ تھا کیونکہ اپنی رپورٹ میں میرے پاس الفظ کی ایک حد تھی جو کہ بہت سخت تھی، ورنہ ہم اس پر ایک انسائیکلوپیڈیا لکھ سکتے ہیں جو کچھ رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔
فرانسسکا البانیز کا کہنا تھا کہ اگر بین الاقوامی جرائم کی عدالت اس بات کی تحقیقات کروانے میں سنجیدہ ہے کہ جو کچھ اسرائیل نے غزہ میں کیا اور صرف 7 اکتوبر کو جو کچھ کیا تو عالمی عدالت دہائیوں اس کی تحقیقات میں مصروف رہے گی۔