کراچی (نیوز ڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے بیروت میں بنکر بسٹر استعمال کئے جو امریکا نے اسے تحفے میں دیئے تھے ، حسن نصراللہ کو نشانہ بنانے والے بنکر بسٹر 5ہزار سے لے کر 30ہزار پائونڈوزنی ہوتے ہیں ، لیزر گائیڈڈ سسٹم سے عسکری بنکروں کو تباہ کرسکتا ہے، کنکریٹ یا زمین کو چیر کر اندرونی طور پر بھاری نقصان پہنچا سکتا ہے، خراب موسم میں بھی کارگر ہوتے ہیں، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا باعث، جنیوا کنونشن کے تحت گنجان آباد علاقوں میں استعمال پر پابندی ہے ۔ ممکنہ استعمال کیے گئے بنکر بسٹر بموں کی تفصیلات یہ ہیں:1. بنکر بسٹر بموں کی اقسام:جی بی یو-28: 1991 کی خلیجی جنگ کے دوران بنایا گیا یہ 5,000 پانڈ وزنی بم لیزر گائیڈڈ سسٹم کے ذریعے عسکری بنکروں کو تباہ کرنے کیلئے تیار کیا گیا۔ یہ کنکریٹ یا زمین کو چیر کر اندرونی طور پر بھاری نقصان پہنچانے کیلئے دھماکہ کرتا ہے۔جی بی یو-37: یہ جی پی ایس کے ذریعے گائیڈ کیا جانے والا بم ہے جو موسم کی خراب صورتحال میں بھی نشانہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور زیر زمین عسکری اسٹرکچرز کوموثر طریقے سے نشانہ بنا سکتا ہے۔ماسو آرڈیننس پینیٹریٹر (ایم او پی)جی بی یو-57، جسے ایم او پی بھی کہا جاتا ہے، امریکی فوج کا سب سے بڑا بنکر بسٹر بم ہے جس کا وزن 30,000 پانڈ ہے۔ یہ 200فٹ تک مضبوط کنکریٹ یا 60فٹ تک زمین میں گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔