سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں بیٹھ کر انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ جلسہ کرنا ہر پارٹی کا حق ہے لیکن ان کے وزیراعلیٰ کیا کر رہے ہیں؟
آئینی ترمیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سینئر سیاستدان ہیں۔ اپنا مسودہ شامل کروانا چاہتے ہوں گے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی حکومت کے پاس نمبر پورے ہیں، حکومت جب چاہے ترمیم کر سکتی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا ثاقب نثار کا دور عدلیہ کا بدترین دور سمجھا جاتا ہے، ثاقب نثار نے پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹ کے طور پر کام کیا۔ لوگوں کے 20، 20 سال سے مقدمات زیر التوا ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ عدالتی ریفارمز کی ضرورت ہے، نہیں چاہتے کہ کچھ لوگ ادارے کو یرغمال بنالیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ کچھ ججوں نے اپنی خواہشات پر آئین کا نقشہ ہی بدل دیا۔ ابھی تک مسودہ کہیں نہیں پیش ہوا، سب پارٹیز نے اپنی تجاویز دی ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ ترمیم تو ضرور ہوگی اور نمبرز بھی پورے ہیں۔ سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ہیومن رائٹس کی خلاف ورزی نظر آ رہی ہے۔
شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ 18 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کا تاریخی جلسہ ہوگا۔ پارٹی چیئرمین اور مرکزی قائدین خطاب کریں گے۔