مزدوری کےلیے پنجگور میں رہنے والے ایک ہی خاندان کے 7 افراد دہشت گردی کا شکار بن گئے جن کے گھروں میں کہرام مچ گیا۔ لواحقین غم سے نڈھال ہیں اور علاقے میں فضا سوگوار ہے۔
دہشت گردی کا نشانہ بننے والے مزدوروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ جاں بحق ہونے والوں میں شجاع آباد سے تعلق رکھنے والے باپ بیٹا بھی شامل ہیں۔
جاں بحق ہونے والے ساجد، شفیق، فیاض، افتخار، خالد، سلمان اور اللّٰہ وسایا آپس میں رشتے دار تھے۔
ادھر صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے مزدوروں کے قتل کی مذمت کی ہے۔
وزیراعظم نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے سے متعلق ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کردی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ یقین ہے کہ پنجگور کے سانحے میں ملوث درندے جلد قانون کے کٹہرے میں ہوں گے۔
دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ موسیٰ خیل میں گیس کمپنی کے اغوا کیے گئے 20 مزدوروں کو رہا کردیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں پنجگور کے علاقے خدا آبادان میں مسلح افراد نے گھر میں گھس کر فائرنگ کردی تھی، جس سے محنت مزدوری کے لیے آئے 7 افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا تھا، تمام جاں بحق مزدور آپس میں قریبی رشتے دار تھے۔
یاد رہے کہ اگست میں موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں 23 مسافروں کو قتل کر دیا گیا تھا۔
اس واقعے سے متعلق ایس ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی نے کہا تھا کہ تمام افراد کو ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتار کر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔