سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے تشریح نظرِ ثانی کیس کی سماعت کے لیے نیا بینچ تشکیل دے دیا گیا۔
جسٹس منیب اختر کی جگہ جسٹس نعیم اختر افغان کو 5 رکنی بینچ میں شامل کر لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے جسٹس منصور علی شاہ کا نام تجویز کیا ہے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے نظرِ ثانی اپیل کیس کی کاز لسٹ جاری کر دی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ ساڑھے 11 بجے سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جسٹس منیب اختر نے کیس کی سماعت سے انکار کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس منیب اختر نے آرٹیکل 63 اے کی سماعت کرنے والے بینچ میں شامل نہ ہونے کے حوالے سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط تحریر کیا تھا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منیب اختر کا خط پڑھ کر سنایا تھا۔
جسٹس منیب اختر نے خط میں لکھا تھا کہ پریکٹس پروسیجر کمیٹی نے بینچ تشکیل دیا ہے، کمیٹی کے تشکیل کردہ بینچ کا حصہ نہیں بن سکتا، بینچ میں شامل نہ ہونے کا غلط مطلب نہ لیا جائے، میرے خط کو نظرِ ثانی کیس ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔
خط کے متن کے مطابق 63 اے نظرِ ثانی کیس آج 5 رکنی لارجر بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیا گیا، 5 رکنی بینچ 23 ستمبر کی ججز کمیٹی میں ترمیمی آرڈیننس کے تحت تشکیل دیا گیا، ترمیمی آرڈیننس کے تحت بینچز کی تشکیل پر سینئر جج نے خط میں آئینی سوالات اٹھائے ہیں۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ کے 4 رکنی بینچ نے سماعت کے بعد حکنامے میں کہا تھا کہ رجسٹرار جسٹس منیب سے بینچ کا حصہ بننے کی در خواست کریں۔