نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ ہمارا وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ کوئی نیا نہیں ہے۔
انہوں نے وفاقی آئینی عدالت سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ ترامیم تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاقِ رائے سے ہوں۔
سینیٹر کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سیاسی جماعتوں، وکلاء تنظیموں اور سول سوسائٹی سے مشاورت کر رہی ہے۔ جب اکثریت کو منظور ہو گا تو بات آگے بڑھے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ قانون سازی کسی مخصوص فرد کے لیے نہیں ہے، اگر کسی جماعت کو خدشات ہیں تو ہمارے دروازے گفت و شنید کے لیے کھلے ہیں۔
شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ اس وقت 50 سے زائد ممالک میں آئینی عدالتیں کام کر رہی ہیں، آئینی اور سیاسی مقدمات آئینی عدالت میں جانے سے اعلیٰ عدالت کا وقت بچے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت عدالتوں میں التواء مقدمات کی تعداد بہت تشویش ناک ہے، سپریم کورٹ میں 60 ہزار، ملک میں 22 لاکھ سے زائد مقدمے التواء کا شکار ہیں۔