قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ پتہ لگ جائے گا کہ دبئی میں جائیداد ڈکلیئرڈ ہیں یا نہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ سورس بھی چیک کریں کہ یہ رقوم کیسے دبئی گئیں، یہ رقوم اسٹیٹ بینک کی اجازت سے گئی تھیں اور کس سورس سے گئیں۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی جو کہتے ہیں وہ درست ثابت ہوا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ داخلہ یا جو امن و امان پر بڑے بڑے دعویٰ کر رہے ہیں وہ وہاں سرمایہ کاری کیوں کر رہے ہیں؟
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ گرمی میں مزید ہو گی، لوڈشیڈنگ چوری کی وجہ سے نہیں ہو رہی، یہ اس لیے ہو رہی ہے کہ حکومت پیسہ جاری نہیں کر رہی۔
اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جو پیسہ چھپایا اور منی لانڈرنگ ہوئی اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں، اس پر بھی غور کرنا چاہیے کہ کیوں پاکستان سے باہر جا کر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ دبئی میں غیر ملکیوں کی جائیدادوں کا ڈیٹا لیک ہو گیا ہے، تقریباً 400 ارب ڈالرز کی جائیدادوں کا انکشاف ہوا ہے۔
اس فہرست میں پاکستانیوں کی 11 ارب ڈالرز کی جائیدادیں بھی شامل ہیں، پراپرٹی لیکس میں صدر آصف زرداری کے تین بچوں کے نام بھی شامل ہیں۔