ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کا ملک بھر میںہونے والے عام انتخابات میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز کو فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ ، سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود پولنگ کے دوران موبائل اور انٹرنیٹ سروس کو بند کیا گیا۔سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر (ایکس)پر جاری کردہ ٹوئیٹ میں ہیومن رائٹس آف کمیشن کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو انٹرنیٹ سروسز کو بلاک کرنے کی ہدایات نہیں دی گئی، اس لئے نہیں معلوم کہ یہ رکاوٹ کہاں، کب اور کتنی دیر تک جاری رہے گی؟ ٹوئیٹ میںمزید کہا گیا کہ ایسے اقدام سے الیکشن کے نتائج متاثر ہوسکتے ہیں، ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ خیال رہے کہ ملک بھر میں ہونے والے آج عام انتخابات میں سیکورٹی خدشات کے باعث موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ کی سروس معطل کر دی گئی،پولنگ کا عمل شروع ہونے سے قبل ہی اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور اور کراچی سمیت مختلف شہروں میں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ کی سروس متاثر ہوگئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بیشتر علاقوں میں تمام موبائل نیٹ ورکس، فور جی انٹرنیٹ بند کردیا گیا۔ ملتان میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس متاثر ہے، فیصل آباد، بہاولپور، ایبٹ آباد میں موبائل سروس متاثر ہو رہی ہے۔ ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملک میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔ امن و امان قائم رکھنے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔ قبل ازیں نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا تھا کہ الیکشن کے موقع پر موبائل سروس اور انٹرنیٹ بند کرنے کی کوئی گائیڈ لائن نہیں دی گئیں ہیں۔نگراں وزیراطلاعات کا کہناتھاکہ سیکورٹی سنجیدہ مسئلہ ہے۔ حکومت کی جانب سے انتخابات کے موقع پر موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ بند کرنے کی کوئی گائیڈ لائن نہیں دی گئی تھیں۔