وفاقی حکومت نے حساس معلومات کے تحفظ کے لیے سائبر محاذ پر سیکیورٹی اقدامات کیے ہیں۔
صدر اور وزیرِاعظم آفس سمیت ڈیڑھ درجن وزارتوں اور اداروں کے آئی ٹی سیکیورٹی آڈٹ کیے گئے ہیں۔
ذرائع این ٹی آئی ایس بی کے مطابق آئی ٹی سیکیورٹی آڈٹ میں سیفٹی کے معیارات پر پورا نہ اترنے کی نشاندہی کی گئی ہے۔
آڈٹ نیشنل ٹیلی کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے کیا، آئی ٹی آڈٹ میں سائبر حملوں اور بریچ کی ایولیویشن اور تحقیقات کی گئیں۔
صدر اور وزیرِاعظم آفس کا آئی ٹی سیکیورٹی آڈٹ مکمل کیا گیا، داخلہ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور آبی وسائل کی وزارتوں کا آئی ٹی سیکیورٹی آڈٹ کیا گیا۔
سائبر آڈٹ والے ڈویژنز اور اداروں میں کابینہ ڈویژن، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی، اسلام آباد میں چینی سفارت خانے کی ویب سائٹ، سی پیک سیکریٹریٹ پر سائبر حملےکی ایولیویشن کی گئی۔
نیپرا کی ویب سائٹ کی سائبر سیکیورٹی بریچ پر تحقیقات مکمل کی گئیں، بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کی ویب سائٹ کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
پاور ڈویژن کے آئی ٹی نیٹ ورک اور ڈیٹا سینٹر کی ٹیکنیکل ایولیویشن کی گئی، گندم کے بیج کی تقسیم، سستا آٹا ایپلیکیشن سے متعلق ٹیکنیکل جانچ پڑتال کی گئی۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی آڈٹ میں پتہ چلا کہ مختلف وزارتوں اور ڈویژنز نے اہم اقدامات نظر انداز کیے، محفوظ انٹر نیٹ تک رسائی کے اقدامات نظر انداز کرنے کی نشاندہی کی گئی، پاس ورڈ مینجمنٹ اور ڈیوائس کنٹرول میکنزم جیسے اقدامات نظر انداز کیے گئے۔