بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بابری مسجد ڈھا کر اس کی جگہ رام مندر بنانے اور اس کا افتتاح کرنے کے بعد اب کل متحدہ عرب امارات میں عرب دنیا کے سب سے بڑے بتکدے اور مندر کا افتتاح کریں گے، تقریب میں شرکت کے لیے مودی عرب امارات پہنچ گئے۔اس مندر کا سنگ بنیاد بھی 2017 نریندر مودی کے ہاتھوں رکھا گیا تھا. اب اس مندر کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے، تو اس کا افتتاح بھی مودی سے کروایا جا رہا ہے۔گلابی پتھر سے بنے اس مندر کو روایتی ہندوستانی طرز پر بنایا گیا ہے، جبکہ اس مندر کا نام بوچاونواسی اکشر پروشوتم سوامی ناراین سنستھان (بی اے پی ایس) مندر ہے جو کہ ابو مرویخہ شہر میں واقع ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق اس مندر کی تعمیر میں راجستھانی گلابی پتھر کا استعمال ہوا ہے، جبکہ اطالوی ماربل سے اسے تعمیر کیا گیا۔ 2015 میں ابو ظہبی کے ولی عہد نے نریندر مودی کے دورے پر 13 اعشاریہ 5 ایکڑ زمین مندر کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔جبکہ 2017 میں اس مندر کی بنیاد رکھی گئی تھی، ابو ظہبی میں موجود اس مندر میں مہمان خانہ، عبادت گاہ، باغ اور دیگر ادبی جگہوں کے لیے ایریا مختص کیا گیا ہے۔ اس مندر کے 7 مینار متحدہ عرب امارات کی 7 امارتوں کو واضح کرتے ہیں۔تاہم بھارتی میڈیا کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا کہ یہ مندر عرب ممالک میں پہلا مندر ہے، کیونکہ اس مندر سے پہلے تقریبا ایک صدی پہلے مندر بحرین کے دارالحکومت منامہ میں بنایا گیا تھا۔یہ مندر سندھی ہندو برادری کی جانب سے تعمیر کیا گیا تھا، جو تقسیم ہند سے کئی سال پہلے ٹھٹھہ جو کہ اب پاکستان میں ہے، سے یہاں آئے تھے. تاہم یہ واضح ہے کہ یہ مندر عرب دنیا کا سب سے بڑا مندر ہے۔